aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
ناول ، افسانہ ، تنقیداور ترجمہ میں ایک اہم قام رکھنے والے عزیز احمد کا مشہور ناول "آگ"کئی حوالوں سے اہمیت کا حامل ہے۔جو 1946 میں منظر عام پر آیا۔دوسو بائس صفحات پر مشتمل اس ناول کا موضوع دراصل وہ آگ ہے جس کی لپیٹ میں ساری وادی کشمیر ہے۔اس ناول میں عزیز احمد نے ایک طرف تو انگریز ی حکومت کے خلاف وادی کشمیر میں اور ملک میں آزادی کی تحریکوں کو آگ قرار دیا ہے تو دوسری طرف قالین بافی کا کام کرنے والے کاریگروں کے استحصال کوایسی آگ کہا ہے جس میں یہ کاریگر برسوں سے جلتے آرہے ہیں۔ناول کے نام کی مناسبت سے حالات و واقعات کو بڑی خوبصورتی سے بیان کیا گیا ہے۔اس ناول کے کردار بھی موضوع سے مناسبت رکھتے خوب ہیں۔"آگ "کا کنیوس بہت وسیع ہے۔کیوں کہ اس میں تین نسلوں کی کہانی مختلف حوالوں سے سامنے آتی ہے۔ اس کے علاوہ اس ناول کی جزئیات نگاری، کسا ہوا پلاٹ، مناسب کردار نگاری ، عمدہ زبان و بیان اور حقیقی منظرکشی نے اسے دلچسپ بنایا ہے۔اس ناول کی سب سے بڑی خوبی حقیقی زندگی سے اس کا گہر اتعلق ہے۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free