aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
شکیلہ اختر کا شمار اردو ادب کے اہم افسانہ نگاروں میں ہوتا ہے۔ شکیلہ اختر اپنے تمام افسانوں میں کردار نگاری، ماجرا سازی اور فضا آفرینی میں ماہر نظر آتی ہیں وہ اپنے افسانوں میں اپنے قاری کو کہیں اور کبھی پیچھے چھوڑنے پر یقین نہیں رکھتی ہیں اور شعوری طور پر یہ کوشش کرتی ہیں کہ ان کا قاری ان کی کہانی کا کوئی کردار بن کر ساتھ چلے۔ شکیلہ اختر کو عورتوں کی نفسیات پر زبر دست دسترس حاصل تھی۔ عورتوں کی نفسیات پر لکھے گئے افسانوں میں ان کے افسانے'باسی بھات' آنکھ مچولی، ٹوٹی ہوئی گڑیا، پیاسی نگاہیں، آگ اور پتھر، تلاش منزل اور فیس پاؤڈر وغیرہ نمایاں ہیں۔ زیر نظر کتاب آنکھ مچولی شکیلہ اختر کا افسانوی مجموعہ ہے جس میں گیارہ افسانوں کو شامل کیا گیا ہے۔ جن میں اعتراف، بزدل، آنکھ مچولی، بیچاری، صدائے واپسیں قابل ذکر ہیں۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets