aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
امتیاز علی تاج اردو ادب کی تاریخ اور بالخصوص ڈراما کی روایت میں ایک نمایاں مقام کے حامل ہیں۔ زیر نظر کتاب کے مرتب بھی وہی ہیں جن کی تخلیق کا سہرا آرام کے سر ہے در اصل آرام نے ان ناٹکوں اور ڈراموں کو پہلے پہل اسٹیج کیا اور بعد میں لوگوں نے ان کے اسٹیج کیے ہویے ڈراموں کو ہی زبان و بیان اور ڈایلاگ کی درستگی کے بعد اپنے نام سے منسوب کر دیا۔ ان کی خصوصیت یہ ہے کہ اس میں ان کے تین پرانے مقبول و معروف ناٹک اور ایک ڈراما شامل ہیں۔ اہم بات یہ ہے ان چاروں کی زبان اور انداز بیان اور تحریر آرام کی پہلی جلد کے ڈراموں سے نمایاں اور امتیازی طورپر مختلف بھی ہے اور نسبتاً اصح بھی۔ اس مجموعے میں شامل ان کے ڈرامے بے نظیر بدر منیر کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ اس ڈرامے کو بعد میں کئی تخلیق کاروں نے اپنے ڈرامے کی بنیاد بنایا اور محض مکالموں کی زبان کو تھوڑا سا تبدیل کر دیا۔ حالانکہ آرام کا یہ اصل ڈراما مفقود ہے لیکن امتیاز علی تاج نے اس کی تحقیق میں دہلی کے نرائن داس کے نسخے کو اساس بنایا ہے جو دہلی میں ہی جنگلی مل پبلیشر سے شائع ہوا تھا۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets