aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
مولانا آزاد نے صحافت، خطابت، سیاست ،مذہب اور اردو جیسے کئی شعبوں پر اپنے لافانی نقوش چھوڑے ہیں،ان کا بڑا کارنامہ اردو زبان کی اشاعت اور ان کی ادبی نثر نگاری ہے،مولانا آزاد کی نثر نگاری میں "غبار خاطر"اردو ادب میں نہایت اہمیت کی حامل ہے، مولانا آزاد کے تمام علمی و ادبی تحریروں میں قرآن کریم کی تفسیر ترجمان القرآن شاہکار کی حیثیت رکھتی ہے، مولانا آزاد نے قرآنی تعلیمات کی اندرونی روح کو سمجھنے میں اپنی زندگی کا بڑا حصہ صرف کیا تھااور انھیں تعلیمات کو انھوں نے عہد جدید کی تاریخی حقیقت کی روشنی میں پرکھ کر اپنے مخصوص انداز میں لوگوں کے سامنے"ترجمان القرآن" پیش کیا تھا، شکیل الرحمن کی اس کتاب میں مولانا ابوالکلام آزاد کی مذکورہ بالا دونوں تصانیف کو موضوع بنایا گیا ہے،زیر نظر کتاب میں، غبار خاطر کی رومانیت، ترجمان القرآن کا اسلوب، ترجمان القرآن میں فاتحۃ الکتاب کی اہمیت و خصوصیت، ترجمان القرآن کے چند مباحث،مقالات و تشریحات اور مولانا ابوالکلام کے دستاویزات کا مجموعہ"آثار آزاد" کے حوالے سے تحقیقی گفتگو کی گئی ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets