aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
ادبی کارواں نامی یہ رسالہ در اصل اردو کے صاحبِ مطالعہ اسکالر امیر حمزہ ثاقب کی ادارت میں شائع ہوا۔ امیر حمزہ ثاقب اردو کے ان جواں سال اسکالروں میں ہیں تعلیم و تدریس جن کا پیشہ ہے۔ ان کی ادبی سنجیدگی کا ثبوت اس رسالے کا اداریہ ہے جو انہوں ادب کی معنویت پر رقم کیا ہے۔ اور اس رسالے کی ادبی وقعت کا اندازہ اس کے مشمولات سے لگایا جا سکتا ہے جس میں شمس الرحمٰن فاروقی، نیر مسعود، سکندر احمد، سید امین اشرف جیسے اسکالروں کے مضامین شامل ہیں۔ رہی بات تخلیق کی تو ہم دیکھتے ہیں اس میں محمد حمید شاہد اور علی اکبر ناطق جیسے افسانہ نگاروں کی تخلیقات بھی شامل ہیں۔ بازیافت نامی سیکشن میں قرۃ العین حیدر جیسی صف اول کی ناول نگار کا ایک اہم مضمون بھی شامل ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets