aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
محمد حسین کی یہ کتاب نو جوان طلبا و طالبات کے لئے لکھی گئی، تاکہ وہ علامہ اقبال کے کلام کا مطالعہ کر کے ان کی تعلیمات سے سبق حاصل کریں،یہ کتاب ایک قسم کی مختصر سوانح ہےجس میں علامہ قبال کے خاندان، ولادت،تعلیم، استاذ،لاہورمیں گزارے ہوئےایام ملازمت، شاعری کا ذوق، اعلی تعلیم، سفریورپ، یورپ سے واپسی، سیاسی زندگی، اسلام کے حوالے سے دئےگئے لکچرز،بیماری، وفات، مزار،جناز، اورعلامہ کی موت پراکابرین کا اظہار افسو س کےنمونےپیش کئے گئے ہیں، اس کی بعد علامہ کی اولاد، علامہ کے اخلاق و عادات اورتصانیف کا مختصر تذکرہ ہے، ان تمام سوانحی حالات بیان کرنےکےبعدمصنف نےعلامہ کےکلام میں پائی جانےوالی وہ چیزیں جن سے نوجوانوں میں ترغیب پیدا ہو ایسے عنوانات پر آسان انداز میں گفتگو کی ہے، جیسےکہ خودی، نوجوانوں سے خطاب، تصوف، جذبہ آزادی،سرمایہ دارومزدور،وطنیت وقومیت،تہذیب مغرب، سیاست فرنگ اور خاتون مشرق جیسےعناوین کوموضوع بحث بنا کرقاری کو تعلیم دی گئی ہےساتھ ہی ساتھ جا بجا علامہ کے اشعاربھی پیش کئے گئے ہیں، آخرمیں علامہ کی وفات کے موقعہ پر لکھے گئے منظوم تاثرات کوبھی شامل کیا گیاہے۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free