aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
علامہ راشد الخیری اردو کے منجھے ہوئے افسانہ نگار و ناول نگار تھے اردو ادب میں افسانے کا آغاز، بقول بعضے، انہی سے ہوتا ہے۔ وہ بیک وقت ادیب، مصلح، سیرت نگار، سوانح نگار، مبصّر اور معاشرے کے نبّاض تھے۔ زیر نظر کتاب مصور غم علامہ راشد الخیری کی خدمات کے اعتراف میں ہے ،رنگا رنگ معلوماتی مضامین سے مزین یہ کتاب ان کی زندگی کے مختلف پہلوؤں کو منظر عام پر لاتی ہے۔ اس میں ان کی افسانہ نگاری، ناول نگاری، ٹریجڈی، سفر نامے اور ان کی شاعری سے متعلق مفصل مضامین شامل ہیں۔ اس کے علاوہ ان کے ادب میں مشرقیت، ان کے لٹریچر میں شاعرانہ عنصر، انشا پردازی اور ادب میں ظرافت جیسے اہم عنوانات کو شامل کر کے علامہ راشد الخیری کے علمی وفنی عظمت کو پورے طور پر اجاگر کیا ہے۔ کتاب کا پہلا عنوان" مصور غم کی افسانہ نگاری " میں علامہ کی ذاتی زندگی پر بھی روشنی پڑتی ہے۔ اجمالی طور پر علامہ کے افسانے میں انتہائی لطافت اور زور بیان ہوتا ہے جس کا اندازہ اس کتاب کے پڑھنے سے ہوتا ہے۔
Read the author's other books here.
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free