aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
کشمیر کئی اعتبار سے زرخیرز خطہ رہا ہے۔ یہاں روز اول سے ہی علمی و ادبی شخصیات پیدا ہوتی رہی ہیں۔ انہیں شخصیات میں سے ایک بشیر احمد نحوی کے والد مکرم تھے۔ یہ کتاب ان کے والد کے مختصر نعتیہ کلام، مثنوی خطاب بہ کشمیر (فارسی) اور چند متفرق تاثراتی و منظری نظموں کے علاوہ سرکردہ ادیبوں، دانشوروں اور دینی رہنماوٴں کے مقالات و تاثرات کا مجموعہ ہے۔ کتاب کل تین حصوں میں منقسم ہے جس میں پہلا حصہ گوشہٴ منظومات سے متعلق ہے۔ دوسرے حصے میں وہ مضامین و مقالات جمع کیے گئے ہیں جو نحویؔ صاحب سے متعلق ہیں اور تیسرے و آخری حصے میں وہ پیغامات ہیں جو نحویؔ صاحب کی جانب ان کے قدردانوں نے ارسال کیے تھے۔ اس طرح یہ کتاب ایک شخصیت پر عمدہ اور وافر معلومات فراہم کرتی ہے۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free