aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
جس طرح اردو زبان کو مرثیہ نے وسعت و وقعت بخشی اسی طرح میر انیس اور ان کے خاندان نے مرثیہ کی عظمت میں چار چاند لگائے اور مرثیہ کے کینوس کو وسیع تر کیا ،میر انیس نے کہا تھا " پانچویں پشت ہوں شبیر کی مداحی میں " اس مصرعے کے تناظر میں میر انیس کے پردادا ضاحک، میر انیس کے داد امیر حسن اور تیسری پشت میں میر انیس کے والد میر خلیق کا نام آتا ہے۔ زیر نظر کتاب میں سید مسعود حسین رضوی ادیب نے ۔میر انیس کے اجداد ،جیسے ان کے پردادا، میر ضاحک، ان کے دادا میر حسن، میر انیس کے بڑے چچا میر احسن خلق، میر انیس کے چھوٹے چچا میر احسان مخلوق، اور میر انیس کے والد میر مستحسن خلیق ان تمام کی کی شاعری اور ان کی زندگی کا تفصیلی جائزہ پیش کیا ہے۔ اس کتاب کے مطالعے سے جہاں میر انیس کے اسلاف سے واقفیت ہوتی ہے وہیں میر انیس کے آباؤ و اجداد کے فن سے واقفیت ہوتی ہے۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free