aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
دیوندر ستیارتھی کا شمار ان چند تخلیق کاروں میں ہوتا ہے جنھوں نے اردو اور ہندی دونوں زبانوں میں یکساں مقبولیت حاصل کی۔ انھوں نے درجنوں افسانے لکھے جنھیں عبد السمیع نے ''شہر شہر آوارگی'' کے نام سے دو جلدوں میں یکجا کرکے شائع کیا ہے جس میں ستیارتھی کی 57 کہانیاں شامل ہیں۔ زیر نظر کتاب "اور بنسری بجتی رہی" دیوندر ستیارتھی کے افسانوں کا دوسرا مجموعہ ہے۔ اس مجموعے میں بارہ افسانے شامل ہیں۔ یہ مجموعہ 1946 میں منظر عام پر آیا۔ اس مجموعہ میں شامل افسانوں میں ہندوستانی تہذیب و تمدن ، رسم و رواج ، توہم پرستی اور اسطور کو بہتر طور پر پیش کیا گیا ہے۔ ظاہر ہے کہ ستیارتھی کا جو مزاج تھا وہ ان کے افسانوں میں بھی ظاہر ہوتا ہے یہی سبب ہے کہ اس مجموعہ میں شامل افسانوں میں دیہاتی مناظر، کھیت کھلیان اور عام زندگی کی پریشانیوں کو موضوع بنایا گیا ہے۔ سب سے اہم چیز ان کی کہانیوں میں نفسیاتی جزئیات نگاری کا بڑی خوبصورتی سے برتی گئی ہے۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free