aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
رشید جہاں غیر روایتی خیالات کی حامل اہم افسانہ نگار اور ڈرامہ نویس۔ متنازعہ افسانوی مجموعہ ’انگارے‘ میں شامل مصنفہ۔ خواتین کے مسائل کو بے باک انداز میں بیان کرنے کے لیے جانی جاتی ہیں۔ رشید جہاں کی انقلاب پسند طبیعت نے بعد کی افسانہ نگار خواتین کو ایک نئی راہ دکھائی۔ وہ نئی راہ یہ تھی کہ سماج میں پھیلی برائیوں کو مٹانے، عدم مساوات کے خلاف آواز احتجاج بلند کرنے، متوسط اور ادنیٰ طبقہ کی زبوں حالی کو دور کرنے کے لئے مردوں کے ساتھ ساتھ ایک عورت کس طرح شریک کار بنے؟ ان کے تمام افسانوں میں یہ احساس ایک احتجاج بن کر سامنے آتا ہے۔ خاص طور پر ان کے وہ افساے جن میں انہوں نے عورت کی جہالت، پس ماندگی اور اس کے لئے مرد کے سخت گیر رویے کو موضوع بنایا ہے اور مردوں کے حاکمانہ تسلط اور وحشیانہ ہوس پرستی کے خلاف ڈٹ کر آواز اٹھائی ہے۔ زیر نظر کتاب میں سات افسانے الگ الگ انداز کے ہیں۔ پہلے افسانے کا عنوان "عورت" ڈرامائی طرز میں لکھا گیا ہے جبکہ اگلے افسانے " سودا" کی تمہید میں افسانوی انداز کا پورا رنگ بھرا ہوا ہے۔ ساتوں افسانے اپنے اندر حیات انسانی کے مختلف مسائل سمیٹے ہوئے ہیں، جن کو پڑھ کر رشید جہاں کے فن سے آشنائی ہوتی ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets