aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
اوازن و بحور اردو شاعری میں ایسے میکانکی نظام کو کہا جاتا ہے جس کے ذریعے کسی شعر کوجانچا جاتا ہے کہ آیا کلام موزوں ہے یا ناموزوں یعنی وزن میں ہے یا نہیں۔ یہ علم ایک طرح سے منظوم کلام کی کسوٹی ہے اور اس علم کے ، دیگر تمام علوم کی طرح ، کچھ قواعد و ضوابط ہیں جن کی پاسداری کرنا کلامِ موزوں کہنے کے لیے لازم ہے۔ "اوزان اقبال"ابوالاعجاز حفیظ صدیقی کی ایک نادر کتاب ہے ، جس میں انھوں نے علامہ اقبال کی ہر نظم کا وزن مکمل تحقیق کے ساتھ متعین کیا ہے، اگر کسی نظم میں دو یازیادہ اوزان استعمال ہوئے ہیں ،تو اس نظم کے مختلف حصوں کی الگ الگ نشاندہی کرتے ہوئے ہر حصے کا وزن الگ الگ بیان کیا گیا ہے۔ یہ یقینا ایک مشکل اور بڑا کام تھا جس کو مصنف نے بخوبی انجام دیا ہے۔
تصانیف:
مطبوعہ:
.1مبادیاتِ فنِ مباحثہ
.2ایک یادگار مباحثہ
.3کہاوتیں اور کہانیاں (تین حصّے(
.4تفہیم وتحسینِ شعر
.5کشاف تنقیدی اصطلاحات
.6اوزانِ اقبال
.7با بالک اور بجوگ
.8یادوں کی دھول
زیرِ طبع:
.1سعدی اور فیضانِ سعدی
.2ادبی اصطلاحات کا تعارف
.3مشرق و مغرب کی اہم اصنافِ ادب
.4ریگستان کا سفر
منتظرِ اشاعت:
.1ساتھی ہاتھ بڑھانا
.2کیا زندگی شایانِ زیست ہے
.3فلسفہ آپ کی دہلیز پر
.4ادھوری رفاقتوں کی تھکن
.5زہراب
.6مقالاتJashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets