aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
مشہورقول ہے کہ "آزادی ضرورتوں کو محسوس کرنے کا دوسرا نام ہے۔" اگر ضرورت محسوس ہی نہ ہوتو آزادی بھی حاصل نہیں ہوگی۔ یہاں ضرورت سے مراد روز مرہ کی ضرورتوں سے زیادہ فطری ضرورتیں و خواہشات ہیں۔ جس میں انسان اپنی مرضی سے اپنی پسند کے کام کرسکتا ہے۔ یہی سبب ہے کہ انگریزی حکومت کےبے جا ظلم،غیر ضروری پابندیوں نے ہندوستانیوں کو آزادی کی اہمیت کا احساس دلایا۔آزادی کے اس احساس کو عوام میں بیدار کرنے میں اردو شعرا و ادبا نے بھی اہم کردار ادا کیا ہے۔ زیر نظر کتاب"آزادی کی نظمیں" جذبہ آزادی ، جذبہ انقلاب سے معمور حب الوطنی کا درس دیتی نظموں کا انتخاب ہے ۔ جس میں مرزا غالب سے لے کر علی سردار جعفری تک بہت سارے عظیم فنکاروں کا کلام شامل ہے۔ نیز مولانا آزاد، حالی، اسمعیل، شبلی، اقبال، سرور، چکبست، حسرت، جوش، علی جواد زیدی، جگر،افسر میرٹھی وغیرہ کی حب الوطنی کی جذبے سے سرشارنظمیں شامل ہیں۔ یہ مجموعہ محض نظموں کا مجموعہ نہیں ہے بلکہ احساس غلامی کے ارتقا کی تاریخ بھی ہے۔
Read the author's other books here.
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free