aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
"بزمِ آخر" منشی فیض الدین دہلوی کی تحریر کردہ کتاب ہے۔ جس میں ابو ظفر معین الدین محمد اکبر شاہ ثانی کے زمانے سے ابو ظفر سراج الدین محمد بہادر شاہ اخیر بادشاہِ دہلی کے عہد تک روزمرہ کے ظاہر و مخفی برتاؤ، خانگی معاملات، طرزِ معاشرت، دربار اور سواری کے قاعدے، جشن اور نذروں کے قرینے، میلوں کے رنگ، تماشوں کے ڈھنگ، زنانہ میلوں میں بیگمات کی بات چیت، غرض بہت سی ایسی استعمالی اشیا اور ملبوسات کا ذکر ہے جن سے لوگ آج قطعی نابلد ہیں۔ علاوہ ازیں تخت نشینی اور مرنے کی کیفیت وغیرہ بیان کی گئی ہے۔ اور یہ کتاب قلعے کی اس تہذیب و معاشرت، رسم و رواج اور زبان کا وہ زندہ جاوید مرقع ہے جس کی اہمیت سے انکار کی جرات نہیں۔ کتاب کے آخر میں تیموری شہزادے مرزا محمد سلیمان گورگانی کی تقریظ بھی شامل ہےَ۔ یہ کتاب پہلی بار ۱۸۵۸ میں شائع ہوئی تھی۔ قدامت اور کتاب کی اہمیت کے پیش نظر اس کتاب کو کئی لوگوں نے مرتب کیا ہے۔ زیر نظر نسخہ کو کامل قریشی نے اپنے معلوماتی دیباچہ اور مقدمہ کے ساتھ مرتب کیا ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets