aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
ہندو مذہب میں چار ویدوں کے علاوہ پرانوں کو بھی مذہبی کتابوں کا درجہ حاصل ہے۔ پران ویدک دور کے ایک طویل عرصے کے بعد کی تحریریں ہیں۔ پرانوں کو قدیم عقیدتی تحریروں کی شکل میں بہت اہم سمجھا جاتا ہے، جو ہندوستانی زندگی کے دھارے میں ایک اہم مقام رکھتے ہیں۔ پرانوں میں مضامین کی کوئی قید نہیں ہے۔ اس میں کائنات، دیوی اور دیوتا، بادشاہوں، ہیروز، باباؤں، لوک کہانیوں، زیارتوں، مندروں، طب، فلکیات، گرائمر، معدنیات، مزاح، محبت کی کہانیوں کے ساتھ ساتھ الہیات اور فلسفہ بھی بیان کیا گیا ہے۔ نیز پران اور اتہاس دونوں ساتھ مل کر چلتے ہیں۔ اور دونوں مل کر ویدوں کا وید سمجھے جاتے ہیں۔ چنانچہ زیر نظر کتاب کے مقدمہ میں مصنف نے اس بات کو ثابت کیا ہے کہ پران کس طرح تاریخ کا ہم معنی ہے۔ اس لئے بھارت پران، ہندوستان کی پرانی تاریخ ہے۔ نیز مصنف نے رامائن اور مہابھارت کو بھی پرانے زمانے کے پرانے ہندوستان کی تاریخ کہا ہے۔ اور اس کے لئے انہوں عالمی ادب کے کئی بڑے لوگوں کا سہارا لیا ہے۔ بہرحال یہ کتاب قدیم ترین ہندوستان کی تاریخ ہے جس کو مختلف ابوابوں تقسیم کیا گیا ہے۔ پہلا باب ویدک کال کے پہلے سے شروع ہوکر، ویدک کال کے مکمل زنامہ کا احاطہ کرتا ہے۔ دوسرا باب ویدک کال سے رامائن کے وقت تک کی تشریحات پیش کرتا ہے۔ تیسرا باب مہابھارت اور اس کے عظیم سنگرام پر مشتمل ہے۔ چوتھا باب مہابھارت کے بعد سے گپت بنس کے خاتمہ تک کو بتاتا ہے۔ پانچواں باب بھارت ورش کے کھنڈ منڈل پر روشنی ڈالتا ہے۔ چھٹے باب میں ہندووں کی ودیایوں کو بتلاتا ہے۔ ساتویں باب میں ہندووں کے اپوید پر روشنی ڈالی گئی ہے، یعنی ہندووں نے علوم سائنس اور دیگر مادی علوم میں کیا کیا مہارتیں حاصل کیں اور دنیا کو کیا دیا۔ آخری باب میں کتاب کا خاتمہ اور انڈیکس ہے۔ اس طرح یہ کتاب ہندوستان قدیم کو سمجھنے میں بہت معاون ہے۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free