aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
امرتا پریتم کا شماربرصغیر ہندو پاک کے صف اول کےادیبوں میں ہوتا ہے، امرتا پریتم صاف گو اور بے باک شخصیت کی مالک تھیں،تقسیم پنجاب کے وقت ہونے والے خونی واقعات نے امرتا پریتم کے دل ودماغ پر قبضہ جمائے رکھا ، خون کی بہنے والی ندیاں پار کرتے ہوئے انھوں نے خواتین اور معصوم بچوں کی چیخ و پکار جس طرح سنی اور جس طرح سپرد قلم کی، اِس نے انہیں صدی کی عظیم اور شہرہ آفاق افسانہ نگار بنا دیا، ان کے افسانوں میں فن افسانہ کے سارے عناصر موجود ہیں ،امرتا پریتم کے افسانوں میں صرف واقعات کے عینی مشاہدوں پر اکتفا نہیں ہوتا بلکہ، وہ اپنے افسانے کا ہر کردار کا نفسیاتی جائزہ بھی لیتی ہیں،، ان کے افسانوں میں انسانی زندگی کا جذباتی مطالعہ ملتاہے، ان کے افسانوں میں نئے نئے موضوعات پیش کئے گئے ہیں، خیالات اچھوتے ، راہیں جدید اور آئیڈل تعمیری ہوتاہے اور امرتا کے افسانے صحیح معنی میں مختصر افسانے کہلانے کے لائق ہوتے ہیں زیر نظر کتاب اسی طرح کے افسانوں کا مجموعہ ہے، اس مجموعہ میں ان کے 15 افسانے شامل ہیں۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free