aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
زیر تبصرہ کتاب "درد کے خیمے کے آس پاس" مغنی تبسم کا شعری مجموعہ ہے، جو نظموں اور غزلوں پر مشتمل ہے، مجموعہ کے شروع میں حمدیہ غزلیں ہیں جن میں خدا کی تعریف کی گئی ہے اور مقام و مرتبہ کا اظہار کیا گیا ہے، اس کے بعد درود ناریہ کا منظوم ترجمہ کیا گیا ہے، غزلوں میں حیات کی کشمکش کا تذکرہ بہت خوبی کے ساتھ کیا گیا ہے، غزل کا حسن بھی باقی اور مسائل زندگی بھی عیاں ہو گئے ہیں، محبت اور محبوب کی بے وفائی کو پیش کیا گیا ہے، خوابوں کے ٹوٹنے کا درد بھی اشعار میں بخوبی عیاں ہوتا ہے۔ نظمیں تنہائی کے کرب کو بیان کرتی ہیں، زندگی کے درد و کرب کا نقشہ کھینچا گیا ہے، ضروریات زندگی، گاؤں چھوڑنے پر مجبور کرتی ہیں، پھر آدمی جب لوٹتا ہے، تو اس کو پہچاننے والے بھی باقی نہیں رہتے، نظم واپسی اس درد کو بخوبی پیش کرتی ہے، آگ اور پانی، نارسا، گریز اس مجموعہ کی اہم ترین نظمیں ہیں۔
Prof Mughni Tabassum is a highly renowned Urdu scholar, critic, poet, author and editor who served for a long time as Head of Idara-e-Adabiyat-e-Urdu, Hyderabad and as head of department of Urdu in the Osmania University. He had written hundreds of books in Urdu and was a recipient of several prestigious awards such as Ghalib Award, Aalmi Frogh-e-Urdu Adab Award, etc. He was the editor of the monthly Urdu magazine 'Sabras' . and jointly edited the prestigious Urdu journal 'Sher-o-Hikmat', along with poet Shahryar. He died in Hyderabad on 15th feb 2012.
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free