aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
اس کتاب کی مصنفہ پاکستان کی مشہور شاعرہ ، ناول نگار اور افسانہ نگار تھیں۔ ان کی ۲۰ سے زیادہ کتابیں مختلف اصناف میں شائع ہو چکی ہیں ۔ان کی لکھی ہوئی کہانی پر "ناگ منی " فلم بھی بنی ہے۔ ان کی زیر نظر یہ کتاب دس ابواب پر مشتمل ہے اور ہر باب اپنی جگہ ایک مکمل افسانہ ہے۔ یہ تمام افسانے "چلمن لاہور" میں شائع ہو کر اپنی افادیت تسلیم کرا چکے ہیں ۔ یہ افسانے دراصل آپ بیتیاں ہیں ان چار عورتوں اور چار مردوں کی جن کے تجربات اور حالات الگ الگ ہیں۔ مگران سب کا ماحول اسی دور کا ہے جس میں ہم سانس لے رہے ہیں۔ اس میں چار کہانیاں ایک دور کی ہیں جن سے چار نوجوان لڑکے پرانی فلموں سے اخلاقیات کا سبق لیتے ہیں اور عہد کرتے ہیں کہ وہ دس برس بعد اسی جگہ جمع ہوکر اپنی اپنی داستان سنائیں گے اور عملی دنیا میں انہیں اختیار کریں گے ۔ لیکن دس برس کے بعد جب وہ ان خیالات وتہذیب کو لے کر عملی دنیا میں قدم رکھتے ہیں تو پتہ چلتا ہے کہ دنیا بدل چکی ہے اور دس برس کے قلیل عرصے میں زمانہ اتنی ترقی کرچکا ہے کہ عورتیں فطری نسوانیت سے گریزاں ہو گئی ہیں۔ یہ افسانے حقیقی زندگی سے روشناس کراتے ہوئے جینے کے اسباق سکھاتے ہیں۔
Waheeda Naseem, born on the 9th of October, 1927, Hyderabad Deccan. Died, 27th October 1996 Karachi. She was a poetess, fiction writer and a novelist. She has 11 books to her credit. She started writing poetry when the progressive writers movement was on it's peak. Her poems are the real and effective portrayal of her time. She did her M.Sc from Usmania University and she taught science for years in Karachi
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets