by Naseer Hussain Khayal Azeemabdi
dastan-e-ajam
Tabsira Bar Shahnama-e-Firdausi
aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
Tabsira Bar Shahnama-e-Firdausi
زیر نظر کتاب "داستان عجم" یعنی شاہنامہ فردوسی پر تبصرہ ہے۔ یہ تبصرہ نصیر حسین خیال عظیم آبادی نے کیا ہے۔ ہم سب جانتے ہیں کہ 1000ء میں فارسی کے ممتاز شاعر فردوسی نے ایک شاہنامہ لکھا تھا جس میں "عظیم فارس" کے تہذیبی و ثقافتی تاریخ پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ یہ مجموعہ تقریباً 60000 سے زائد اشعار پر مشتمل ہے۔ اس ادبی شاہکار، شاہنامہ میں ایرانی داستانیں اور ایرانی سلطنت کی تاریخ بیان کی گئی ہے۔ یہ واقعات شاعرانہ انداز میں بیان کیے گئے ہیں اور اس میں عظیم فارس سے لے کر اسلامی سلطنت کے قیام تک کے واقعات، تہذیب، تمدن اور ثقافت کا احاطہ کیا گیا ہے۔ زیر نظر کتاب میں اسی شاہنامہ پر تبصرہ کیا گیا ہے۔ کتاب کے شروع میں رشید احمد صدیقی کا تعارف اور عباس شوستری کا لکھا ہوا مقدمہ بھی شامل ہے۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free