aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
میر حسن عسکری میر تقی میر کے بیٹے تھے۔ ان کے بارے میں روایت ہے کہ وہ غالباً میر کی دوسری بیوی سے تھے۔ انہیں میر کلو عرش کے نام سے جانا جاتا ہے۔ اپنی مزاجی کیفیت میں وہ میر سے کم نہ تھے۔ لکھنؤ میں پیدا ہوئے اس لیے ان کی شاعری اور زیر نظر دیوان دونوں پر لکھنوی رنگ و آہنگ کی چھاپ غالب ہے۔ عرش کی زبان دانی کا عالم یہ تھا اس زمانے میں لکھنوی شاعری کے پہلوان ناسخ بھی زبان کے معاملے میں ان سے اکثر مشورے لیا کرتے تھے۔ یوں دیکھا جائے تو عرش کی شاعری اپنے والد کے برابر تو کہیں سے نہیں لیکن اس کی لسانی مہارت اور چابک دستی سے شاید ہی کوئی انکار کر سکے گا۔
Miir Hasan was the son of eminent poet Miir Taqi Miir from her second wife although there is insufficient proof about his birth place and date. Yet it is assumed that he was born in lucknow probably in 1783. Hasan Askarii who was commonly known as "Miir Kalluu" was the disciple of his own father Miir Taqi Miir. His diiwaan 'Diivaan-e-Arsh" was published in 1875.
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets