aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
مرزا عبد القادر بیدل ہندوستان میں فارسی زبان کے مشہور ترین شعرا میں سے ایک ہیں۔ بیدِل سخن فہمی و سخن سنجی کی خُداد اد و غیر معمولی صلاحیت رکھتے تھے. بیدل نے کم و بیش معاشرے کے ہر موضوع پر شعر کہے ہیں اور مشرق کی تاریخ و تہذیب پر ان کی نظر سب سے جدا ہےانہوں نے پسے ہوئے طبقات کے ہر پہلوکو موضوع بنایا اور اپنی فکری تہذیبی وابستگی کے ساتھ شعر کہے۔ بد قسمتی سے بر صغیر میں بیدل کو محض ایک خانقاہی شاعر بنا کر رکھ دیا گیا۔ بھلے بیدل کی شاعری کا ایک بڑا حصہ وحدت الوجودی ہے لیکن انہوں نے وحدت الوجود میں بھی انسان کی عظمت کا اثبات کیا ہے ان کی وجودی فکر ہمارے تمام کلاسیک اردو فارسی اور پنجابی شعرا سے مختلف ہی نہیں بلکہ فنی و فکری تہذیبی رچاو میں بیدل یگانہ روزگار ہیں ،زیر نظر کتاب بید ل کا فارسی دیوان ہے ، اس دیوان کو فارسی ادب میں گلستان سعدی ، مثنوی معنوی اور دیوان حافظ کے برابر اہمیت دی جاتی ہے۔