aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
سید تقی عابدی صاحب اردو دنیا میں ایک سنجیدہ ناقد اور محقق کی حیثیت سے جانے جاتے ہیں۔ ان کے کئی سنجید کام منظر عام پر آ کر اسکالروں سے داد تحسین وصول کر چکے ہیں۔ زیر نظر کتاب بھی انہیں کی تالیف کردہ ہے جس میں انہوں اردو کی دو نظموں کا جائزہ لیا ہے۔ یہ نظمیں ناطق لکھنوی کی ہیں اور ان کا عنوان ہے نظم اردو۔ ان نظموں کی خاص بات یہ ہے کہ اگرچہ یہ بہت پرانی ہیں تاہم ان کے مطالعے سے پتہ چلتا ہے کہ ساٹھ ستر سال پہلے ہی اردو کے نبض شناسوں نے اردو کی زندگی اور ترقی میں درپیش سازشوں اور ہتھکنڈوں کو محسوس کر لیا تھا۔ چنانچہ ان نظموں کا بنیادی اور مرکزی خیال یہ ہے اردو کہیں باہر سے وارد نہیں ہوئی بلکہ وہ اسی ملک کی میراث بھی ساتھ ہی یہاں کی تہذیب و معاشرت کی امین بھی۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free