Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایڈیٹر : خلیق انجم

اشاعت : 003

ناشر : ثمر آفسیٹ پریس، دہلی

سن اشاعت : 1996

زبان : Urdu

موضوعات : تحقیق و تنقید, ترجمہ

ذیلی زمرہ جات : مقالات/مضامین, ترجمہ: تاریخ و تنقید

صفحات : 190

معاون : انجمن ترقی اردو (ہند)، دہلی

فن ترجمہ نگاری
For any query/comment related to this ebook, please contact us at haidar.ali@rekhta.org

کتاب: تعارف

فن ترجمہ نگاری ایک قدیم فن ہے جب سے انسان نے ایک دوسری کے تہذیب و تمدن سے ملنا شروع کیا اور ایک دوسرے کے ساتھ تجارت و جنگ کا آغاز کیا ہوگا تو یقینا اسے ایک دوسرے کی زبان سے آشنائی کےلئے مترجم کی ضرورت پیش آئی ہوگی۔ مگر جب خط کا ایجاد ہو گیا اور لوگ لکھنے پڑھنے لگے تو اس نے ایک دوسرے کے علوم کو جلب کرنا شروع کیا ترجمے کی سب سے بڑی مثال کلیلہ دمنہ کا ترجمہ ہے جسے آب حیات کی کھوج کے لئے نکلے ہوئے وزیر نے انوشیراں کے لئے پہلوی زبان میں ترجمہ کیا اس کے بعد مرور زمانہ کے ساتھ ساتھ اس فن میں سدھار ہوتا گیا اور ہندوستان میں غلام ڈائنسٹی کے وقت اچھے خاصے پیمانے پر ترجمے کا کام ہوا پھر مغلیہ دور میں اکر کے عہد میں باقاعدہ طور پر دار الترجمہ کا قیام ہوا اگرچہ اسلامک حکومتوں میں یہ کام بہت پہلے شروع ہو چکا تھا۔ اکبر کے عہد میں بہت ہی وسیع پیمانے پر ترجمے کا کام ہوا جس میں سنگھاسن بتیسی، عیار دانش، رامان، مہابھارت جیسی بڑی بڑی کتابیں ترجمہ ہوئیں۔ جدید عہد میں اردو زبان میں ترجمے کا کام وسیع پیمانے پر فورٹ ولیم کالج کی سرپرستی میں ہوا۔ یہ کتاب بھی اس جدید عہد میں ترجمے کے اصول کے طور پر لکھی گئی تاکہ مترجمین کے لئے آسانی ہو جائے اور ترجمے کا کام ایک منظم شکل میں ہو سکے۔

.....مزید پڑھئے
For any query/comment related to this ebook, please contact us at haidar.ali@rekhta.org

مصنف کی مزید کتابیں

مصنف کی دیگر کتابیں یہاں پڑھئے۔

مقبول و معروف

مقبول و معروف اور مروج کتابیں یہاں تلاش کریں

مزید

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے