aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
بلراج ورما کا تعلق پنجاب سے تھا، اگرچہ انہوں نے اسکولی تعلیم ہندی میڈیم سے حاصل کی لیکن اپنے ایک دوست کی دیکھا دیکھی انہوں نے اردو پڑھنی شروع کی اور دیکھتے ہی دیکھتے ایسی مہارت حاصل کر لی کہ ان کے قلم سے پانچ عمدہ کتابیں فکشن کی نکلیں۔ اسی میں ان کا یہ ایک ناول گوتم بھی ہے۔ جس کا موضوع ایک ایسے ہندستانی و پاکستانی سماج کو کو بنایا گیا ہے جو سرحدوں کی تفریق سے آزاد سیکولر مزاج کا حامل ہے۔ ان ناول کے ابتدائیے میں رقم کردہ نظم ہی اس ناول کا مرکز و محور ہے۔ ناول کے اختتام پر لکھا ہوا اقتباس اس کا وہ جوہر ہے جو ہر قاری کو اپنی سحر آمیز گرفت میں لے لیتا ہے۔
Join us for Rekhta Gujarati Utsav | 19th Jan 2025 | Bhavnagar
Register for free