aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
اردو ادب میں غالب اور ان کی شاعری سنگ میل کی حیثیت رکھتی ہے۔ ہر ادب کے سفر پہ جانے والا اس سنگ میل کی رہنمائی کے بنا کہیں نہیں پہنچ سکتا۔ اس لیے عبدالرحمن بجنوری نے یہ کہا تھا کہ ہندوستان کی دو اہم کتابیں ہیں ایک مقدس اور دوسری دیوان غالب۔غالب کی شاعری کی سب سے اہم بات یہ ہے جتنی بار اس کا مطالعہ کیا جائے اتنی بار ایسا معلوم ہوتا ہے کہ ان کی شاعری کو سمجھنے میں کوئی کوتاہی تو نہیں ہوئی اسی لیے ان کی شاعری اور شخصیت کے حوالے سے ہر دور میں لوگ لکھتے رہے ہیں اور لکھتے رہیں گے۔ کتاب غالب اور آہنگِ غالب یوسف حسین خان کی تحقیقی و تنقیدی کتاب ہے۔ انہوں نے غالب کے فن کو سمجھنے کے لیے ان کی شخصیت کی اندرونی کیفیتوں کو سمجھنے کی کوشش کی ہے۔ یہ کتاب پانچ ابواب پر مشتمل ہے۔ پہلے باب میں غالب کا زمانہ اور اس کے سیاسی سماجی حالات اور شعر و سخن کی محفلوں کا ذکر کیا گیا ہے۔ باقی چار ابواب میں غالب کی شاعری کا مختلف عنوانات کے تحت موثرانداز میں جائزہ لیا گیا ہے۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free