Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مصنف : خلیق انجم

اشاعت : 002

ناشر : غالب انسٹی ٹیوٹ، نئی دہلی

سن اشاعت : 2009

زبان : Urdu

موضوعات : تحقیق و تنقید

ذیلی زمرہ جات : تحقیق

صفحات : 281

ISBN نمبر /ISSN نمبر : 81-8172-031-8

معاون : انجمن ترقی اردو (ہند)، دہلی

غالب اور شاہان تیموریہ
For any query/comment related to this ebook, please contact us at haidar.ali@rekhta.org

کتاب: تعارف

غالب سے قبل بہادر شاہ ظفر کی شعری نشستوں میں ذوق کا پرچم لہراتا تھا اور جب غالب نے شعر گوئی کی تو ذوق و غالب کے درمیان چشمک ہو گئی اور دونوں ایک دوسرے سے سبقت لے جانے کی فراق میں رہنے لگے مگر ذوق کا تعلق شاہ ظفر سے بہت قدیمی تھا اور وہ استاد کی حیثیت رکھتے تھے اس لئے غالب کی دال نہیں گل رہی تھی مگر غالب بھی کہا پیچھے رہنے والوں میں سے تھے روز نت نیا بکھیڑا کھڑا کر دیتے، کبھی شاعری میں ذوق کو اکساتے تو کبھی اشارہ و کنایہ کر کے ذوق کو پریشان کر دیتے اور ذوق پریشان ہوکر بادشاہ سے شکایت کرتے۔ جب ذوق نے شاہزادے جواں بخت کی شادی کا سہرا کہا تو غالب بھی اپنا سہرا لیکر پہونچ گئے۔ لیکن آہستہ آہستہ غالب نے اپنی جگہ بادشاہ کے دربار میں بنا ہی لی اور بادشاہ کی مجالس کی رونق بڑھانے کی غرض سے شمع محفل ہو گئے کبھی بادشاہ کی شعری اصلاح کرتے تو کبھی قصیدہ کہہ کر بادشاہ کو خوش کرتے تو کبھی آپ کی تعریف کرتے کبھی تیموری خاندان پر کتاب لکھنے کی ٹھان لیتے۔ غالب کا تیموری خاندان سے بہت قدیم تعلق ہے جب ان کے آبا و اجداد ہجرت کرکے ہندوستان آئے تو اسی خاندان سے وابستہ ہوئے تھے، یہ وابستگی غالب تک قائم رہی۔ اس کتاب میں اسی شاہی تعلق پر بات کی گئی ہے۔ نیز ذوق اور غالب کی چشمک کو تاریخی حوالوں کے ساتھ ذکر کیا گیا ہے، غالب کا تیموری شہزادوں کے تعلق کو باقاعدہ نام بنام بیان کیا گیا ہے۔ اسی طرح قلعے کی مشاعروں ان کی شرکت، سہرا و قصیدہ وغیرہ پر سیر حاصل بات کی گئی ہے۔

.....مزید پڑھئے
For any query/comment related to this ebook, please contact us at haidar.ali@rekhta.org

مصنف کی مزید کتابیں

مصنف کی دیگر کتابیں یہاں پڑھئے۔

مزید

مقبول و معروف

مقبول و معروف اور مروج کتابیں یہاں تلاش کریں

مزید

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے