aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
غالب ایسے شاعر ہیں جنہوں نے ۱۸۵۷ سے پہلے کی بھی دہلی دیکھی اور ۱۸۵۷ کے بعد کی بھی۔ وہ بہادر شاہ ظفر کے دربار سے بھی وابستہ رہے۔زیر نظر کتاب"غالب: بہادر شاہ ظفر اور 1857" در اصل یہ سنہ 1857 کے 150ویں سال میں غالب کے 210ویں یوم ولادت کے موقع پر غالب اکیڈمی دہلی میں دیا گیا شمیم طارق کا خطبہ ہے۔ خطبہ کو کیسٹ کی مدد سے کتاب میں منتقل کیا گیا ہے۔ خطبے اور کتاب میں فرق صرف یہ ہے کہ خطبے میں طویل اقتباسات کی طرف صرف اشارے تھے ، کتاب میں اقتباسات شامل کردئے گئے ہیں۔ اس سے کتاب اور زیادہ مستند ہوگئی ہے۔یہ کتاب نہایت جامع اور پراز معلومات ہے ، حوالوں حاشیوں سے سجی ہوئی ہے ، انداز بیان اتنا پر اثر ہے کہ ایک بار ہاتھ میں آجائے تو ختم کئے بغیر نہیں رہا جاتا۔ قاری جگہ جگہ چونکتا ہے۔ یہی اس کتاب کا کمال ہے کہ قاری جہاں چونکتا ہے وہاں بھی مصنف سے اختلاف نہیں کر پاتا کیونکہ چونکا دینے والا ہر انکشاف یا اخذ کیا گیا ہر نتیجہ نہ صرف مدلل بلکہ متوازن بھی ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets