aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
نام محمدمحبوب الحسن اور ارشدی تخلص تھا۔ بدایوں(بھارت) کے رہنے والے تھے۔ اپنے والد قمر الحسن بدایونی سے تلمذ حاصل تھا۔ ان کے والد ایک معروف شاعر تھے، اس طرح انھیں شاعری ورثے میں ملی تھی۔ فتح گڑھ (یوپی) میں کافی عرصہ مقیم رہے اورکسی دفتر میں ملازم تھے ۔ کراچی آنے کے بعد’’ترقی اردو بورڈ‘‘ میں جس کا اب نام’’اردوڈکشنری بورڈ‘‘ ہے، ملازم ہوگئے۔ اخیر عمر تک اسی ادارے سے وابستہ رہے۔ ۱۹۸۳ء میں حج کے لیے روانہ ہوئے اور وہیں پیوند خاک ہوگئے۔ ان کے انتقال کے بعد ۱۹۸۷ء میں ان کا مجموعۂ کلام ’’غزلیات‘‘ کے نام سے شائع ہوا۔ بحوالۂ:پیمانۂ غزل(جلد دوم)،محمد شمس الحق،صفحہ:38
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets