aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
اردو زبان کا ایک ایسا دور بھی گزرا ہے کہ یہ راجاؤں اور نوابوں کے درباروں کی شان تھی۔ دربار سے منسلک ہر خادم ومخدوم کی چاہت راجا یا نواب سے انعام وخلعت پانے کی ہوتی تھی۔ اس دوڑ نے درباریوں میں قصیدہ گوئی کی روایت کو رائج کیا اور القاب وآداب کے ایسے ایسے جملے وفقرے تراشے گئے وہ عصری نوابین کے لئے تفریخ کا سامان تو ہوئے مگر ان سے اردو زبان کو ترقی کا بیش بہا موقع ملا۔ واقاعت گوکہ روزمرہ کے ہوتے تھے مگر ایسی مرصع ومسجع زبان کا استعمال کیا جاتا کہ جیسے وہ کام ایک تاریخی کارنامہ ہو۔ زیر نظر کتاب ’گلشن دانش ترجمۂ بہار دانش‘ کے مطالعے سے یہ حقیقت ہوجاتی ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets