aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
ہنومان رامائن کا ایک اہم کردارہیں۔ جن کے متعلق کہا جاتا ہے کہ وہ بنیادی طور پر بندر تھے،لیکن اتنے طاقتور تھے کہ ایک ہی چھلانگ میں بھار ت سے سری لنکا پہنچ گئے تھے ۔ رامائن کے مطابق ہنو مان جی اتنے طاقتور تھے کہ ایک دفعہ جڑی بوٹیاں لینے کے لیے گئے تو پہاڑ اٹھا لائے تھے۔ہنومان بندوروں کے سردار مانے جاتے ہیں۔ہنومان جی نے رامائن میں مختلف واقعات میں ،ہر قدم اور ہر پریشانی میں رام جی کے ساتھ رہے۔ پیش نظر شعری مجموعہ"ہے ہنومان"میں ہنومان جی کے مختلف کرداروں کو شاعرانہ پیرائیہ میں ڈھالا ہے۔شاعر ظفر اقبال نے ہنومان جی کے مختلف کرداروں کو علامتوں اور استعاروں میں مکمل کرتے ہوئے دور حاضر تک لانے کی کوشش کی ہے۔
نام میاں ظفر اقبال اور تخلص ظفر ہے۔ ۲۷؍ ستمبر۱۹۳۲ء کو بہاول نگر میں پید اہوئے۔ ابتدائی تعلیم اوکاڑہ میں حاصل کی۔ گورنمنٹ کالج ، لاہور سے بی اے اور لا کالج لاہور سے ایل ایل بی کا امتحان پاس کیا۔اوکاڑہ میں وکالت کرتے ہیں۔ان کی تصانیف کے نام یہ ہیں: ’آب رواں‘، ’گلافتاب‘، ’رطب ویابس‘، ’سرعام‘، ’نوادر‘، ’تفاوت‘، ’غبار آلود سمتوں کا سراغ‘، ’عیب وہنر‘، ’وہم وگمان‘، ’اطراف‘، ’تجاوز‘، ’تساہل‘، ’اب تک‘(کلیات غزل کے تین حصے)۔ بحوالۂ:پیمانۂ غزل(جلد دوم)،محمد شمس الحق،صفحہ:266
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets