aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
بدیع الزماں خاور نے اپنا شعری سفر ساٹھ کی دہائی کے وسط سے شروع کیا تھا۔ یہ وہ دور تھا جب ان کے عہد کی شاعری اپنے ماقبل دور سے یکسر الگ ہو کر ایک نیا طرز پیدا کر رہی تھی۔ یہی وہ دور بھی تھا جس میں شعراء میر سے استفادہ کرتے ہوئے ترقی پسندی کی جانب بھی مڑ رہے تھے۔ خاور بھی اس سے اپنا دامن نہیں بچا سکے۔ ابتدا میں انہوں نے ایسی ہی روش اختیار کی جس میں کلاسیکی اور ترقی پسندی ایک دوسرے میں مدغم تھے۔ لیکن زیر نظر ان کا شعری مجموعہ تقریباً ان کے پندرہ سالوں کی ریاضت کا نتیجہ ہے اس لیے ان کے یہاں اوائل عمر کی وہ نا پختگی اور تیز رفتاری نہیں دکھتی ہے اور اب ان کے یہاں زیادہ دھیما پن، سنجیدگی، پختگی آ چکی ہے جس میں نمایاں مثال ان کا یہ مجموعہ ہے۔ ان کے اس مجموعے میں ان کی نظمیں، غزلیں اور متفرق اشعار شامل ہیں۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free