aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
’اکتالیسواں‘ بوریس لارینیف کے مشہور ناولوں میں سے ایک ہے جو انہوں نے روسی خانہ جنگی پر لکھا ہے۔ اس میں ریڈ آرمی اور وہائٹ آرمی کے بیچ وقوع پذیر ہونے والے جنگی واقعات کا ذکر ہے۔ اس ناول کے مرکزی کردار ماریا نامی خاتون اسنائپر اور گوورکھا اوٹروک نامی لیفٹیننٹ ایڈمرل ہیں۔ حالات دونوں کو ایک ایسے موڑ پر لا کر کھڑا کر دیتے ہیں جہاں دونوں ایک جزیرے پر پھنس جاتے ہیں۔ یہاں پر ریڈ آرمی کا ایک سپاہی وہائٹ آرمی کے ایک افسر کا علاج کرتاہے جس سے وہ اس کے آداب و اخلاق سے انتہائی متاثر ہوتا ہے۔ وہائٹ آرمی کا سپاہی اسے پیار ’مین فرائڈے‘ بلاتا ہے۔ ماریا یہ جاننا چاہتی ہے کہ اس کا مطلب کیا ہوتا ہے تو وہ اسے رابنسن کروسو کی کہانی سناتا ہے۔ دونوں میں محبت ہو جاتی ہےاور وہ جنگ کے بارے میں بھول جاتے ہیں۔ ناول کے تھیم سے اس بات کی جانب اشارہ ملتا ہے کہ محبت ایک ایسا طاقتور جذبہ ہے جو جنگ کو بھی ماند کر دینے کی قوت رکھتا ہے۔ انگریزی میں اس کا ترجمہ the fourty first کے نام سے ہوا ہے۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free