aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
نام لالا مادھورام، جوہر تخلص۔ فرخ آباد(یوپی) میں ۱۸۱۰ء میں پیدا ہوئے۔ جوہر کی پرورش وتعلیم متمول گھرانے میں ہوئی ۔ شاعروں اور ادیبوں کا ان کی کوٹھی پر جمگھٹا رہتا تھا۔ وہ اپنے استاد منیر شکوہ آبادی کے یہاں مدتوں رہے۔ خود جوہرؔ بھی کبھی دہلی ، لکھنؤ اورآگرہ جاکر وہاں مہینوں قیام کرتے تھے۔ بہادر شاہ کے آخری دور حکومت میں جوہرؔ کو مختار شاہی کے معزز عہدے پر سرفراز کیا گیا تھا۔ ۱۸۵۷ء کی جنگ آزادی میں محبان وطن کی حمایت کرنے کے انتقام میں انگریزوں نے ان کی جائیداد ضبط کرلی۔ جوہر فرخ آبادی ۱۸۹۰ء میں وفات پاگئے۔ جوہر کا دیوان ان کی وفات کے بعد ۱۹۰۲ء میں ا ن کے صاحبزادے شیو پرشاد جوہری نے حسینی پریس، فتح گڑھ میں چھپوا کر شائع کیا۔
بحوالۂ:پیمانۂ غزل(جلد اول)،محمد شمس الحق،صفحہ:172
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets