aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
’’وجود متعین اہل ہند کے مطابق التباسی اور وہمی وجود ہے تو اہل یونان کے ہاں حقیقی اور اصلی وجود ہے۔ بظاہر یہ معلوم ہوتا ہے کہ ہند اور یونان کا کوئی میل نہیں مگر آرفک اثرات کے ذریعہ ہندی خیال سے یونان متعارف ہو ہی گیا، نہ صرف یہ بلکہ ہندی اثر یونانی یاسیت کے لئے تریاق ثابت ہوا۔‘‘ یہ اقتباس کتاب ہی سے لیا گیا ہے۔ یہاں آرفک (orphic) ایک یونانی نظریہ ہے جو وضاحت طلب ہے۔ یہ ایک ایسا نظریہ جس میں یاسیت کو زندگی جینے کا سہارا تصور کیا جاتا ہے۔ پیش نظر کتاب ’اقبال اور اساسی اسلامی وجدان‘ میں اقبال کے فکر وفلسفہ پر مضامین کا مجموعہ ہے۔