aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
اشتراکیت دراصل سرمایہ داری کی استحصالی نظام کے رد عمل کے طور پر ابھری تھی۔ سرمایہ دارانہ نظام میں فلاح عامہ اور غربا کی بہبود کا کوئی واضح اہتمام موجود نہ تھا۔ کارل مارکس نے اس جابرانہ انداز سرمایہ داری کے خلاف صداے احتجاج بلند کی اور مزدوروں کی حمایت کا نعرہ لگایا۔ اشتراکیت نے سرمایہ داری نظام کے بنیادی تصّورات کے تضاد کو نمایاں کیا۔ اس کا یہ دعویٰ ہے کہ وہ زندگی کی تکمیل کی ضامن ہے۔ طوفان کی طرح ابھرنے والے اشتراکی نظام کا اقبال نے بڑی باریک بینی اور ژرف نگاہی سے مطالعہ کیا اور اسلامی فلسفہ حیات کی روشنی میں اس نظام کے معاشرتی، اقتصادی اور سیاسی پہلوﺅں کا جائزہ لیا۔ پھر واضح طور پر اس کی خوبیوں کی مدح اور خامیوں پر تنقید کی۔ کہا جا سکتا ہے کہ اقبال کلی طور پر اشتراکیت کے نہ تو حامی ہیں اور نہ ہی مخالف۔ اس نظام کے جو اصول اسلامی تعلیمات کے قریب تر ہیں، اقبال انہیں اچھی نظر سے دیکھتے ہیں اورجوان سے ٹکراتے ہیں ان پر تنقید کرتے ہوئے رد کر دیتے ہیں۔ زیر نظر کتاب "اقبال اور اشتراکیت"جمیل اختر کی لکھی ہوئی کتاب ہے۔ اس کتاب میں اشتراکیت، علامہ اقبال کے خطوط و مضامین، کلام اقبال کا تجزیہ اور نقد اقبال کا مطالعہ جیسے موضوعات پر بحث کی گئی ہے۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free