aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
اقبال کے افکار کوسمجھنے کے لیے اب تک بہت ساری کتابیں منظرعام پرآچکی ہیں انہی میں سے ایک کتاب یہ ہے۔ اس کتا ب میں مصنف نے یہ پیش کر نے کی کوشش کی ہے کہ کن کن مفکرین اور کن اسلامی تحریکات سے اقبال نے اثرات قبول کیے اور جدید دنیا ئے اسلام کے کن کن مسائل نے ان کی فکر اورشاعری کو جلا بخشی ہے اور ان کے بارے میں اقبال کا نظر یہ اور رد عمل کیا تھا ۔اس کے علاوہ ان مسائل وافکار کا احاطہ بھی ہے جو دنیائے اسلام میں اہمیت کے باعث رہے ہیں۔ کتاب کے مقدمے میں جدید دنیائے اسلام کو پیش کیا گیاہے ۔ پہلے باب میں وہابی تحریک کے تحت ’’دنیائے اسلام پراقبال کا تاثر اور وہابی تحریک سے ان کی عقیدت ‘‘ پر خصوصی تحریر ہے ۔ دوسرے باب میں شاہ ولی اللہ تحریک ہے ۔ تیسرے باب میں سنوسی تحریک ہے ۔ چوتھے باب میں علی گڑھ تحریک ، پانچویں باب میں سید جمال الدین افغانی ، چھٹے باب میں تحریک اتحاد اسلامی، ساتویں باب میں مسئلہ خلافت ، آٹھویں باب میں ترکی کی تحریک تجدید ،نویں باب میں وطنی قومیت کا مسئلہ ، دسویں باب میں مغربیت کا مسئلہ ، گیارہویں میں مسئلہ فلسطین اور بارہویں باب میں اشتراکیت کے مسئلہ کو علامہ اقبال کی فکر کے ساتھ پیش کیاہے ۔ عناوین سے اندازہ ہوگیا ہوگا کہ مصنف نے علامہ اقبال کو انیسویں سے صدی سے بیسویں صدی تک کی اہم تحریکات سے جوڑ ا ہے ۔ علامہ اقبا ل اور اسلامی تحریکات سے دلچسپی رکھنے والوں کے لیے اہم کتاب ہے ۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free