aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
علمی و اکادمک دنیا میں تراجم کو ایک ثقافتی و تہذیبی پل کی حیثیت حاصل رہی ہے۔ ایسی کتابوں کو ایسی ہی روایت کا حصہ سمجھا جانا چاہیے۔ زیر نظر کتاب بڑی دلچسپ ہے۔ اول تو اس کی پنجابی جیسی شیریں زبان اور اس پر طرہ کہ اقبال جیسے بڑے شاعر کا رواں پنجابی میں ترجمہ۔ اس میں مترجم نے اقبال کی دس طویل اور اہم نظموں کو ترجمہ کا حصہ بنایا ہے جس میں شکوہ، جواب شکوہ، والدہ مرحومہ کی یاد میں، تصویر درد، خضر راہ، پیام، ذوق و شوق، مسجد قرطبہ، طلوع اسلام اور شمع اور شاعر جیسی بے مثال اور شاہکار نظمیں شامل ہیں۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free