aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
کہانیوں کا یہ سلسلہ الیکژندر پشکن کا لکھا ہوا ہے۔ پشکن روسی ادبی تاریخ قدآور فرد ہے۔ 1830 میں پہلی بار یہ کہانیاں گمنامی میں شائع ہوئیں۔ اس میں پانچ سلسلے وار کہانیاں ہیں جنہیں اسکالر ایوان بیلکن نے اپنے تعارفی نوٹ کے ساتھ شائع کیا۔ یہ کہانیاں فوجی شخصیات اور امیر و متمول تاجروں کے ارد گرد گھومتی ہیں۔ ناولٹ کی شکل میں بیان کردہ یہ خوبصورت کہانیاں انیسویں صدی کی روسی زندگی کا ایک تفصیلی پورٹریٹ پیش کرتی ہیں۔ یہی وجہ تھی کہ یہ روس کی ادبی تاریخ کی سب سے مقبول تخلیقات میں شمار کی جاتی ہے۔ اس کی مقبولیت کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ آنے والے دنوں میں روس کا سب سے معتبر ادبی انعام بیلکن اوارڈ بھی اسی نام سے دیا جانے لگا۔اردو کے قالب میں اسے مجتبائی عباس نے ڈھالا ہے جو کافی سلیس اور رواں ہے۔ انگریزی میں اس کتاب کا ترجمہ tales of belkin کے نام سے کیا گیا ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets