aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
ترقی پسندوں میں ایک نمایاں نام "جاں نثار اختر"کا بھی ہے۔انھوں نے اپنی شخصیت کی امتیازی صفات اور شاعری کی انفرادی خصوصیات سے اپنی ایک علیحدہ پہچان بنائی اور شاعری میں ایک خاص مقام حاصل کیا۔ان کے کلام سے نئی نسل بہت زیادہ متاثر ہے۔جاں نثار اختر کی شخصیت میں ہندوستان کی قدیم وجدید تہذیبی اقدار کا دلنواز امتزاج تھا اور ان کی شاعری شخصیت کی متنوع خصوصیات فکر وشعور ،نظر و نظریے ،رومان و انقلاب، اور لب ولہجہ کی شائستگی و نرمی اور مختلف ادبی صفات سے مزئین ہے۔بقول آفاق حسین صدیقی " جاں نثار کی شخصیت کی یہی دلنوازی اور آہنگ کی دلنشینی زیرنظر تصنیف کی محرک ہیں۔"اسی محرکات کی وجہ سے مصنف نے جاں نثار اختر کی شخصیت کے مختلف پہلوؤں اور حالات زندگی کو بیان کیا ہے۔جاں نثار اختر کا کلام ان کی مکمل شخصیت کا عکاس ہے۔جس میں ہندوستانی تہذیب وتمدن کے طور طریقے،عادات و اطوار، رہن سہن اور ہندوستانی تہذیبی اقدار کی جھلک نمایاں ہے۔اس کتاب میں مصنف نے شاعر کی شخصیت کے ساتھ ان کی شاعری کا مکمل جائزہ لیا ہے۔جس کے لیے مصنف نے شاعر کے کلام سے منتخبہ غزلیں ، منتخبہ نظمیں ،شخصی مرثیے اور کلام اختر کا مجموعی تجزیہ بھی کیا ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets