aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
اردو ادب کے تنقیدی سرمایہ کے موضوع پربے شمار مضامین اور کتابیں منظر عام پر آچکی ہیں۔ابتدا میں قدما کے ذخائر میں تواریخ ،تذکرے ،سوانح اور مقالات وغیرہ میں تنقیدی اشارے ملتے ہیں۔لیکن باقاعدہ نظریاتی و عملی تنقید کا جو پہلا اور مجمل خاکہ سامنے آیا وہ مولانا حالی کا مقدمہ شعر وشاعری ہے۔اس کے بعد رفتہ رفتہ تنقید اور تنقید کے مختلف نظریات سامنے آئے اور اصول و ضوابط متعین کیے گئے۔اسی طرح عملی تنقید اور جدید تنقید کی اصطلاحیں وجود میں آئیں۔پیش نظر کتاب تنقید کے جدید اصول سے مزئین ہے۔اس تصنیف کا ایک خاص پہلو یہ ہے کہ تنقیدی نظریات یا اصولوں کو بیان کرنےکے ساتھ ساتھ عملی تنقید کو بھی پیش کیا گیا ہے۔اس میں جتنے بھی اشعار پیش کئے گئے ہیں۔ان کا انتخاب کسی نکتہ ،اصول ،یا نظریہ کے ساتھ طلبہ کے نقطہ نظر سمجھانے کے لیےکیاگیا ہے۔اس کتاب کا اصل مقصد مثالوں کی مدد سے تنقید کے اصول اور معیار متعین کرناہے۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free