aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
صوفیوں اور سنتوں میں کبیر داس بڑی اہمیت کے حامل ہیں۔ کبیرجنہیں بھگت کبیر کے نام سے بھی جانا جاتا ہے پندرہویں صدی کے ایک صوفی شاعر اور سنت تھے۔ کبیر دوہوں میں ایک صوفیانہ اور عارفانہ شان ہے۔ انہیں ذات پات کے بندھنوں اور مذہبی تفریق سے نفرت تھی۔ کبیر کو ہندو اور مسلمان، ولی کامل سمجھتے ہیں، جبکہ سکھوں کی مذہبی کتاب گرو گرنتھ صاحب میں بھی کبیر کے اشعار شامل ہیں۔ کبیر ہندو مت اور اسلام دونوں پر تنقید کے لیے مشہور ہیں۔کبیر کو بھگتی تحریک کا سب سے بڑا شاعر ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔ کبیر بت پرستی کے مخالف اور توحید کے داعی تھے۔ کبیر نے اپنے کلام کے ذریعے عشق کو عرفان ذات کا ذریعہ بتایا۔ کبیر کے نزدیک رام راجا دشرتھ کے بیٹے اور سیتا کے شوہر نہیں بلکہ رحیم کا ہندوی نام ہے اور یہ ماورائی سریانی ہونے کے ساتھ ساتھ ہمہ صفات ہے۔ کبیر نے انسان کے دل کو خدا کا گھر بتایا۔زیر نظر کتاب کبیرمیں کبیر صاحب کی زندگی کے تمام پہلوؤں اور ان کے فن پر بحث کی گئی ہے۔ یہ کتاب پارس ناتھ تواری کی ہے جس کا اردو ترجمہ ایم کے درانی نے انجام دیا ہے۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free