aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
ڈاکٹر سلیم اختر پاکستان کے نامور ادیب ، ماہر لسانیات و اقبالیات ہیں۔ ان کی کتاب "اردو ادب کی مختصر ترین تاریخ " بہت مشہور ہوئی۔ ڈاکٹر سلیم اختر افسانہ نگاری میں بھی ایک خاص مقام رکھتے ہیں۔ ڈاکٹر سلیم اختر کی کہانیوں میں خاصا تنوع اور تلون موجود ہے۔ ابتدائی دور میں ان کے یہاں رومانی اور جذباتی قسم کے موضوعات بھی ملتے ہیں۔ لیکن اس کے ساتھ ساتھ ایک رومانی رویہ ترقی پسندوں جیسا بھی ان میں پایا جاتا ہے۔ جن میں چھوٹی بڑی مجبوریاں، گھٹن اور اجتماعی رویوں کی مختلف شکلیں دکھائی دیتی ہیں۔ زیر نظر کتاب " کڑوے بادام " ان کی کہانیوں کا ہی مجموعہ ہے۔ اسے چار حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ پہلے حصے کا عنوان " بے ضرر کہانیاں" ہے۔ اس کے تحت الگ الگ دس کہانیاں شامل کی گئی ہیں۔ دوسرا عنوان " حجرۂ ہفت بلا " ہے ۔ اس کے تحت سات کہانیاں ہیں۔ تیسرے حصے کا عنوان " تال پاتال " ہے اور اس کے تحت چھ کہانیاں ہیں جبکہ آخری حصہ " بحر ظلمات " کے عنوان سے ہے اور اس کے تحت کل دس افسانے ہیں۔ خاص بات یہ ہے کہ ان کہانیوں میں عام فہم الفاظ کا انتخاب ہوا ہے ۔ جملے کے ربط میں کشش ہے جو مدعا کو ذہن تک رسائی پانے میں قوت عطا کرتی ہے۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free