aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
زیر نظر "کلام فرید اور مغرب کے تنقیدی رویے" خورشید ناظر کی کتاب ہے۔ خواجہ غلام فرید کو سرائیکی زبان کا عظیم ترین شاعر تسیلم کیا گیا ہے۔ انھیں صوفی شاعر کہہ کر ان کی شاعری کو محدود کرنے کی کوشش کی جاتی رہی ہے۔ خورشید ناظر نے یہ کتاب لکھ کر انھیں دنیا کے عظیم ترین شعراء کی صف میں لا کھڑا کیاہے۔ انھوں نے شاعری کی عظمت کے بیان میں مغرب کے اہم ترین دس ناقدین کے اعلیٰ ترین شاعری کے لیے مقرر کیے گئے معیار کو سامنے رکھ کر فرید کی شاعری کی عظمت کا ناقابل تردید ثبوت مہیا کیا ہے۔ تنقید میں یہ اپنی نوعیت کی پہلی کتاب ہے۔ جسے لاتعداد امثال کے آئینے میں مرتب کیا گیا ہے۔ اس کتاب کی تحریر پر دی اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور پاکستان نے خورشید ناظر کو صد سالہ خواجہ فرید کے ایوارڈ سے نوازا ہے۔ اس کتاب کو اردو اکادمی بہاول پور نے شائع کیا۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free