aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
مجموعہ کے دو حصے ہیں اور دونوں ہی منظوم کلام کا مرقع ہیں۔ بعض نظمیں نامکمل لگتی ہیں، غالباً اس سے یہ اشارہ ہو کہ شاعری کوئی پیشہ نہیں بلکہ ایک قلبی کیفیت ہے جو شاعر کے دل پر طاری ہوتی ہے توشاعر اس کا اظہار کردیتا ہے اور پھراسے یہ خیال نہیں ہوتا کہ اس کو مکمل بھی کیا جائے۔ کتاب کی نظمیں آمدی ہونے کا احساس دلاتی ہیں جو ایک ٹوٹے ہوئے دل سے نکلی ہوئی آواز ہے ۔اس کی قرا ئت یقیناً روحِ انسانی کو سعادت عطا کرے گی۔ رضائے الٰہی کی طلب سے شروع ہوئی یہ کتاب ہندوستان پر سامراجی تسلط ، اسلام پر آزمائش کا وقت ، مسیح موعود، جیسے موضوعات کو مَس کرنے کے علاوہ رفیقانہ نصائح اور اسلامی طرز زندگی گزارنے کے طریقے جیسے عناوین پر روشنی ڈالتی ہوئی اختتام تک پہنچی ہے۔ دوسرے حصے کی زیادہ تر نظمیں اسلامی شعلہ قلب میں بھڑکانے ، دشمنان اسلام کے خلاف تیور سخت کرنے اور اپنی اصلاحات پر توجہ دینے جیسے عناوین پر مشتمل ہیں۔ اندازبیان میں سوز اور اسلوب کلام مؤثر ہے۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free