aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
پیش نظر احتجاجی نظموں کا مجموعہ " کالے لوگوں کی روشن نظمیں" ہے۔ جس میں امجد اسلام نے دنیا بھر میں پھیلے نیلگرو لوگوں کے نام لکھی گئی نظموں کو یکجا کرکے اردو ترجمہ کردیا ہے۔ امجد اسلام امجد خود اردو نظم کا ایک بڑا نام ہے اس لئے ترجمہ کرتے ہوئے نظم کی روح کو باقی رکھنے میں کامیاب رہ سکے ہیں۔ اس مجموعہ میں سیاہ فام لوگوں کو تین گروہوں میں تقسیم کیا گیاہے۔ اول نیلگرو باشندے جو افریقہ سے باہر سفید ملکوں میں مقیم ہیں، دوم افریقی عوام جو مختلف سامراجی قوتوں سے برسر پیکار تھے، سوم روڈیشیا او رجنوبی افریقہ کی نسل پرست سفید حکومتوں میں رہنے والے سیاہ فام باشندے۔" اس مجموعے میں ان تینوں علاقوں اورگروہوں کے شعرا کی نظموں کے ترجمے شامل ہیں۔ تینوں کے معروضی حالات ، جدوجہد کی نوعیت، تاریخی پس منظر اورتناظر میں تھوڑا بہت فرق ضرور ہے، جو نظمیں پڑھ کو واضح ہوجاتا ہے۔ نظموں میں مظلومیت کی داستان اور اس کے خلاف احتجاج پایا جاتا ہے۔
نام امجد اسلام اور تخلص امجد ہے۔۴؍اگست۱۹۴۴ء کو لاہور میں پیدا ہوئے۔ پنجاب یونیورسٹی سے ایم اے(اردو) پاس کیا اور درس وتدریس سے منسلک ہوگئے۔ کچھ عرصہ نیشنل سنٹر سے وابستہ رہے۔ چلڈرن لائبریری کمپیلکس ، لاہور کے پروجیکٹ ڈائرکٹر کے عہدے پر بھی فائز رہے۔ امجد اسلام کو شاعری کے علاوہ تنقید اور ڈرامے سے لگاؤ ہے۔ آپ کے کئی ٹی وی ڈرامے پبلک سے خراج تحسین حاصل کرچکے ہیں۔ ڈرامہ’’وراث‘‘کو لوگوں نے بہت پسند کیا۔ قومی ایوارڈ ’’پرائڈ آف پرفارمنس‘‘ اور ’’ستارۂ امتیاز‘‘ کے علاوہ پانچ مرتبہ ٹیلی وژن کے بہترین رائٹر، سولہ مرتبہ گریجویٹ ایوارڈ اور دیگر متعدد ایوارڈ حاصل کرچکے ہیں۔ یہ بیس سے زیادہ کتابوں کے مصنف ہیں۔ چند نام یہ ہیں:’’برزخ‘، ’عکس‘، ’ساتواں در‘، ’فشار‘، ’ذراپھر سے کہنا‘(شعری مجموعے)، ’وارث‘، ’دہلیز‘(ڈرامے)، ’آنکھوں میں تیرے سپنے‘(گیت) ، ’شہردرشہر‘(سفرنامہ)، ’پھریوں ہوا‘، ’یہیں کہیں‘۔ بحوالۂ:پیمانۂ غزل(جلد دوم)،محمد شمس الحق،صفحہ:376
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets