حسن نجمی وطن پرستی اور حب الوطنی کے جذبات سے مملو شاعری کے لئے جانے جاتے ہیں۔ انہوں نے ترقی پسند فکر کے ساتھ شاعری کی۔ انقلاب اور احتجاج کا ایک پرزور بیانیہ ان کی شاعری اور افسانوں میں نظر آتا ہے۔
حسن نجمی کی پیدائش یکم نومبر 1913 کو سکندر پور بلیا میں ہوئی۔ ابتدائی تعلیم گورکھپور میں حاصل کی۔ بنگال ناگپور ریلوے میں ملازم رہے۔ 1938 میں ان کا تبادلہ کھڑکپور ہوگیا۔ یہاں سے سبکدوش ہونے کے بعد دلی میں مستقل سکونت اختیار کرلی۔ حسن نجمی کے دو شعری مجموعے ’کسک‘ اور ’شب چراغ‘ کے نام سے شائع ہوئے۔ ’موم کی عورت‘ اور ’پھول کھلے ویرانے میں‘ کے نام سے افسانوی مجموعے شائع ہوئے۔ 19 نومبر 1989 کو انتقال ہوا۔