aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
سیف الدین سیف پاکستان کے معروف شاعر نغمہ نگار، مکالمہ نگار ، اسکرپٹ رائیٹر اور فلمساز تھے۔ انھوں نے فلموں سے وابستگی کے باوجود اپنا تعلق اردو شاعری سے بحال رکھا، شاعری میں نظمیں اور غزلیں لکھی ہیں۔ زیر مطالعہ سیف الدین سیف کا "خم کاکل" شعری مجموعہ ہے۔ جس میں ان کی غزلیں اور رباعیا ت شامل ہیں۔ان کا کلام سماج کے مسائل اور زندگی کی حقائق کا آئینہ ہے۔ ان کا کلام ندرت افکار کی وجہ سے بھی دلکش اور موثر ہے۔ سیف کی شاعری ندرت الفاظ اور معنی آفرینی کی باعث بھی قارئین کو متوجہ کرتی ہے۔
سیف الدین نام اور سیف تخلص تھا۔۲۰؍ مارچ ۱۹۲۲ء کو امرتسر میں پیدا ہوئے۔بعض سیاسی ومذہبی مسائل پر ارباب کالج سے الجھ پڑنے کی وجہ سے امتحان سے روک دیا گیا۔مجبوراً سیف نے تعلیم سے منہ موڑلیا اور تلاش معاش میں سرگرداں ہوگئے۔ ۱۹۴۶ء میں فلمی لائن اختیار کی۔ فلمی نغمہ نگاری او رمکالمے لکھنا ان کا ذریعہ معاش بن گیا۔ انھوں نے مستقل طور پر لاہور میں اقامت اختیار کرلی۔ سیف کو کم سنی ہی سی شعروسخن سے دل چسپی تھی۔ انھوں نے غزل ، رباعی ، طویل ومختصر نظمیں اور گیت سبھی کچھ لکھا ہے۔ مگر غزل سے فطری لگاؤ تھا۔۱۲؍جولائی ۱۹۹۳ء کو لاہور میں انتقال کرگئے۔’’خم کا کل‘‘ کے نام سے ان کا شعری مجموعہ شائع ہوگیاہے ۔ ’’کف گل فروش‘‘ ان کے دوسرے شعری مجموعے کا نام ہے۔ بحوالۂ:پیمانۂ غزل(جلد دوم)،محمد شمس الحق،صفحہ:129
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets