aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
پروفیسر خورشید الاسلام کا شمار اردو کے نامور ناقدین میں ہوتا ہے۔ حالانکہ ان کی تنقید کے چلتے عموماً ان کی شاعری پر نسبتاً کم بات کی جاتی ہے جبکہ ان کی شاعری بھی کلاسیکیت میں رچی ہوئی ہے اور یوں یہ خودکار طریقے سے کلاسیکی اقدار کی آئینہ دار بن جاتی ہے۔ جہاں تک ان کی تنقیدی بصیرت کا سوال ہے تو انہیں تنقید کی تاریخ میں جمالیاتی و تاثراتی ناقدین کے زمرے میں رکھا جاتا ہے۔ ڈاکٹر ظفر گلزار کی یہ تاریخ خورشید الاسلام جیسی اہم اور نابغہ روزگار شخصیت کو دریافت کرنے کی ایک سنجیدہ کاوش ہے۔ اس حوالے سے انہوں نے خورشید صاحب کے حیات اور فن، ان کی شاعری، ان کی تنقید ان کی انگریزی کتابوں، غیر مطبوعہ تصانیف، ان کا شعری و تنقیدی مقام جیسے پہلوؤں پر تفصیلی گفتگو کی ہے۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free