aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
پیش نظر حکیم اجمل شیدا کا خطبہ صدارت پر مشتمل کتابچہ ہے۔ جو انھوں نے جامعہ ملیہ اسلامیہ کے جلسہ تقسیم اسناد منعقدہ 7 /دسمبر 1921 ء میں پڑھا تھا۔ اس میں حکیم اجمل خاں صاحب نے اپنے ملک کے تعلیمی نظام کا دیگر ممالک کے تعلیمی نظام سے موازنہ کرتے ہوئے ، تعلیم کا مقصد ، تعلیم کی اہمیت اورقومی تعلیم کا مقصد ، طالب علموں کا نصب العین وغیرہ پر اہم معلومات فراہم کی ہیں۔
حافظ حکیم محمد اجمل خاں نام ، شیداؔ تخلص ۔ مسیح الملک خطاب۔ ۱۲؍فروری ۱۸۶۸ء کو دہلی میں پیدا ہوئے۔ حدیث، منطق ، فلسفہ ، ادب اور طبیعات کی تعلیم حاصل کی۔ آپ کے خاندان میں عالمگیر کے وقت سے طبابت چلی آتی ہے ۔ اجمل خاں ایک نامور طبیب اور بڑے سیاسی لیڈر تھے۔ طبیہ کالج، دہلی کا قیام آپ ہی کی کوششوں کا نتیجہ تھا۔اردو اور فارسی زبانوں میں شعر کہتے تھے۔ جدوجہد آزادی کے سرگرم کارکن تھے۔ ۲۹؍دسمبر۱۹۲۷ء کو رام پور میں انتقال کرگئے۔ ایک رپورٹ کے مطابق نواب رام پور نے انھیں زہر دے دیا تھا۔ یہ نواب رام پور کے شاہی معالج تھے۔ آپ کا مجموعہ کلام’’دیوان شیدا‘‘ کے نام سے چھپ گیا ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets