aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
اردو ادب کے چند اکابر و اساطیر کا ذکر آتا ہے تو ان میں حضرت علامہ شبلی نعمانی کا نام احترام سے لیا جاتا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ علامہ کا دل نہ صرف اردو کی ترویج وترقی کے لئے دھڑکتا تھا بلکہ وہ قوم کی فلاح وبہبود کے لئے بھی ہر دم کوشاں رہے۔ قوم کی فلاح کا ذریعہ ان کے آگے تعلیمی ترقی سے منسوب تھا اور خواتین کی تعلیم پر ان کا بہت زیادہ زور تھا۔ علامہ اکثر تحریروں اور اپنے خطابات کے توسط سے تعلیم نسواں پر قوم میں بیداری لانے کی کوشش کرتے رہے۔ زیر نظر کتاب ’خطوط شبلی‘ کا مطالعہ اس نظریے سے بھی خاص ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets